جامعہ دارالعلوم نصیریہ غورغشتی ضلع اٹک میں نافذ العمل عصری مضامین اور شرعی علوم پر مشتمل درس نظامی کا نصابِ تعلیم
نصاب تعلیم پر ایک نظر
جامعہ ہذا میں تعلیم کا کل دورانیہ اٹھارہ(۱۸) سال ہے ،جس کا اجمالی خاکہ درج ذیل ہے؛
نوٹ: پرائمری اور مڈل مرحلےکی تعلیم کا انتظام فی الحال صرف بچیوں کے لیے ہے ، ان شاء اللہ عنقریب بچوں کے لیے بھی اس مرحلے کی تعلیم کا آغاز کر دیا جائے گا۔
ابتدائیہ(پرائمری)
(Primary)
اس مرحلے کا نصاب پنجاب ٹیکسٹ بک بورڈ کے مطابق ہے ، البتہ اسلامیات کے نصاب میں کچھ اضافہ کیا گیا ہے ۔ تفصیل درج ذیل ہے؛
متوسطہ (مڈل)
(Middle Stage)
یہ مرحلہ تین سالہ دورانیے پر مشتمل ہے، اس مرحلہ کا نصاب بھی پنجاب ٹیکسٹ بک بورڈ کے مطابق ہےالبتہ اسلامیات کے نصاب میں اضافہ کیا گیا ہے۔
الدراسات العربیۃ و الدینیۃ
یہاں تک کی تعلیم دس سال کے دورانیہ پر مشتمل عصری مضامین کی تھی ، آگے عربی و دینی علوم کا آٹھ سالہ نصاب ہے جو “درس نظامی” کہلاتا ہے ، یہ نصاب دو دو سالوں پر مشتمل چار مراحل کی شکل میں ہے ، عامہ، خاصہ ، عالیہ اور عالمیہ۔
عامہ
(Secondary Stage)
اس مرحلے کے دو سالوں میں وفاق المدارس العربیہ پاکستان کا طے کردہ درس ِ نظامی کا نصاب پڑھا یا جاتا ہے تفصیل درج ذ یل ہے؛
عامہ/ سال ِ اول
(Secondary Stage – 1st Year)
نوٹ: عامہ سالہ اول کے طلبہ کو خوشخطی سکھانے کے لیے ایک گھنٹہ خوشخطی کا بھی ہوتا ہے جس میں طلبہ کو خوشخطی سکھائی جاتی ہے اور ظہر کے بعد دو گھنٹے نحو اور صرف کے اجرا ء کے بھی ہوتے ہیں جس میں طلبہ کو نحو اور صرف کا اجراء کروایا جاتا ہے؛
عامہ/ سال ِ دوم
(Secondary Stage – 2nd Year)
خاصہ / سال ِ اول
(Intermediate Stage – 1st Year)
خاصہ / سال دوم
(Intermediate Stage – 2nd Year)
عالیہ (گریجویشن)
(Graduation Stage)
عالیہ / سالِ اول
(Graduation Stage – 1st Year)
عالیہ / سالِ دوم
(Graduation Stage – 2nd Year)
عالمیہ(ماسٹر)
(Post Graduation Stage)
عالمیہ / سالِ اول
(Post Graduation Stage – Previous)
عالمیہ/ سالِ دوم
(Post Graduation Stage – Final)
یہ دورہ حدیث کا سال کہلاتا ہے ، جس میں بنیادی طور پر صرف علمِ حدیث کی کتب پڑھائی جاتی ہیں، تفصیل درج ذیل ہے ؛
نصاب تعلیم دراسات دینیہ
دراسات دینیہ سال اول
دراسات دینیہ سال دوم
نصاب تعلیم تجوید
تجوید اللحفاظ و الحافظات۔۔۔۔(سال اول)
نوٹ: (الف) مقدمہ جزریہ کی تشریح کے لئے (1) مولانا قاری اظہار احمد تھانوی کی شرح جزری (2) قاری شریف احمد کی شرح جزیری (3) قاری رحیم بخش صاحب کی العطایاالوھبیہ سے استفادہ کیا جا سکتا ہے۔
(ب) تجویہ للعلماء کے امتحان میں داخلہ کے لئے وفاق کی شہادۃ العالمیہ شرط ہے۔ مقدمہ جزریہ، حدر یا ترتیل و حفظ کے امتحان میں ناکام طالب علم کو ناکام سمجھا جائے گا۔ ان کو وفاق المدارس کا امتحان تجوید پاس کرنے پر شہادۃ التجوید للعلماء جاری کی جائے گی۔
برئے مطالعہ ؛ دفاع قراءات مولانا قاری محمد طاہر رحیمیؒ
تجویہ للحفاظ کے امتحان میں داخلہ کے لئے وفاق کی سند حفظ شرط ہے۔ حفاظ طلبہ کو وفاق المدارس کا امتحان تجوید پاس کرنے پر شہادۃ التجوید (للحفاظ) جاری کرے گا۔
جامعہ دارالعلوم نصیریہ کی خصوصیات
خوشخطی ،اردو، معاشرتی علوم، ریاضی ، انشائے فارسی اور عربی انشاء میں تحریری مشقیں لازمی ہیں ۔اساتذہ کرام مشق کی کاپیوں کو چیک کر کے اصلاح فرماتے ہیں۔
ہر سبق سے متعلق دو کام طلبہ کے لئے لازمی ہیں ۔ایک اگلے دن کے سبق کے لئے کتاب کا مطالعہ ، تاکہ طالب علم کا ذہن سبق کے لئے تیار ہوجائے اور وہ بصیرت اور تیقظ کے ساتھ استاذ کے سامنے سبق سمجھ سکے ۔ دوسرا کام پڑھے ہوئے سبق کا تکرار کرنا ہے ۔ “تکرار” مدارس کی ایک اصطلاح ہے طلبہ استاذ سے سبق پڑھنے کے بعد دن یا رات کے اوقات میں چھوٹے چھوٹے حلقوں میں بیٹھ جاتے ہیں ۔ ان طلبہ میں سے ایک طالب علم پڑھے ہوئے سبق کو استاذ کے پڑھائے ہوئے طریقے کے مطابق دہراتا ہے ۔ یہ طریقہ درس نظامی کی ممتاز خصوصیت ہے جس کے ذریعے ہر طالب علم کے ذہن میں نہ صرف پڑھا ہوا سبق مستحکم ہو جاتا ہے ، بلکہ ساتھ ہی ساتھ اسے پڑھانے اور اظہار مافی الضمیر کی عملی تربیت بھی حاصل ہو جاتی ہے ۔تکرار تقریبا ہر جماعت کے طلبہ کے لئے لازم ہے ۔
ہر جماعت کے ، سال کے دوران تین امتحانات ہوتے ہیں سہ ماہی، ششماہی اور سالانہ اور اچھے نمبروں میں کامیاب ہونے والے طلبہ کی انعامات کے ذریعہ حوصلہ افزائی کی جاتی ہے ۔
ہر مرحلے سے فارغ ہونے والے طالب علم کو سرٹیفکیٹ دیا جاتا ہے اور نصاب تعلیم کی تکمیل پر باقاعدہ سند جاری کی جاتی ہے ۔ پاکستان میں اب یہ سند بعض شعبہ جات میں ایم اے اسلامیات و عربی کے مساوی قرار دے دی گئی ہے ۔
ان سرگرمیوں میں غیر نصابی کتابوں کا مطالعہ کرنا ، ہفتہ میں ایک دن تقریر کی مشق کے لیے بزم کا انعقاد کرنا ،جامعہ کی صفائی ستھرائی کی خدمات سرانجام دینا اور ورزش کے لئے صرف جامعہ دارالعلوم نصیریہ کے کھیل کے میدان میں فارغ اوقات میں کھیلوں میں حصہ لینا ۔