جس طالب علم کے سر کے بال یا داڑھی اور وضع قطع شرعی لحاظ سے مشتبہ ہو اس کو داخلہ فارم نہیں دیا جائے گا۔
جس طالب علم کے بارے میں ’’مسلک علماء دیوبند‘‘ میں شکوک و شبہات پیدا کرنے کا یقینی علم ہوجائے گا اس کو داخلہ نہیں دیا جائے گا۔
نیز جس طالب علم کے بارے میں بدعقیدگی یا کسی سیاسی جماعت سے عملی تعلق کا شبہ ہوگا جدید ہونے کی صورت میں اس کا داخلہ نہیں ہوگا اور قدیم ہونے کی صورت میں بھی اس کا داخلہ متعلقہ اساتذہ اور قیم صاحبان کی رپورٹ پر موقوف رہے گا۔
سالانہ امتحانات سے کلی یا جزوی طور پر بلا اجازت غیر حاضر رہنے والے طالب علم کو داخلہ نہیں دیا جائے گا۔
مرحلہ متوسطہ کا تعلیمی دورانیہ تین سال کا ہے اور درجۂِ اُولیٰ سے دورۂِ حدیث تک کا تعلیمی دورانیہ آٹھ سال کا ہے۔
جو قدیم طلبہ خلافِ شرع امور کے مرتکب رہے ہوں یا ان سے جامعہ دارالعلوم نصیریہ کے کسی ضابطہ کی خلاف ورزی کی شکایت رہی ہو اور تنبیہ کے باوجود انہوں نے پرواہ نہ کی ہو ان کو داخلہ فارم نہیں دیا جائے گا، الا یہ کہ متعلقہ اکثر اساتذہ اور قیم صاحبان ان کی کوئی خصوصی سفارش کریں اور آئندہ کیلئے اصلاح کی امید دلائیں۔