Open Menu

داخلہ سے متعلق چند عمومی اُمور

داخلہ سے متعلق چند عمومی اُمور

شعبۂ درسِ نظامی میں داخلہ کی کاروائی کا آغاز عید الفطر کی تعطیلات کے بعد 09 شوال سے 15 شوال تک ہوگا۔
اس لئے داخلہ کے خواہش مند حضرات متعینہ تاریخوں میں داخلہ کاروائی کے لئے رجوع فرمائیں۔

ان جدید طلبہ کو تحریری امتحانِ داخلہ میں شرکت کا اہل سمجھا جائے گا جن کے سابقہ اکثر وفاقی سالوں کے نتائج کم از کم 60 فیصد ہوں۔

داخلہ کمیٹی ہر جدید امیدوار کا پہلے تحریری امتحان لیگی، پھر اس میں کامیاب طلبہ کا تقریری (زبانی) جائزہ لیا جائے گا ، اس کے بعد امیدوار کی استعداد سامنے آجانے پر ؛

داخلہ دینے یا نہ دینے

 مطلوبہ درجہ میں داخلہ منظور کرنے

یا کوئی اور درجہ تجویز کرنے کا فیصلہ کیا جائے گا۔

کسی بھی درجہ میں داخلہ کے لئے مطلوبہ درجہ سے پچھلے درجہ کی تمام ’’معیاری کتب‘‘ کا امتحان لیا جائے گا۔

مرحلہ متوسطہ کا تعلیمی دورانیہ تین سال کا ہے اور درجۂِ اُولیٰ سے دورۂِ حدیث تک کا تعلیمی دورانیہ آٹھ سال کا ہے۔

متوسطہ سالِ اوّل سے متوسطہ سالِ سوم تک کی تین سالہ مدت میں چھٹی جماعت سے آٹھویں جماعت تک کے عصری مضامین پڑھائے جاتے ہیں، تاہم اس دوران فارسی، حدر، منزل اور فقہ و سیرت وغیرہ کے مضامین بھی اضافی طور پر شاملِ نصاب ہیں۔

مرحلہ متوسطہ کے بعد مرحلہ ثانویہ عامہ سالِ اوّل (درجہ اُولیٰ) سے لے کر مرحلۂ عالمیہ سالِ دوم (دورۂ حدیث) کا آٹھ سالہ دورانیہ صرف درسِ نظامی میں شامل دینی و عربی علوم و فنون کے لئے مختص ہے۔

داخلہ کے تمام خواہشمند حضرات کے لئے اپنی سابقہ تعلیمی اسناد ، کشف الدرجات اور  اپنے  فارم(ب) یا شناختی کارڈ کی کاپی ساتھ لانا ضروری ہے۔

امعہ میں زیرِ تعلیم رہتے ہوئے عصری مضامین کے بورڈ وغیرہ سے امتحانات کے لئے باقاعدہ (سال کے ابتداء سے) اجازت حاصل کرنا ضروری ہے۔

صدرِ جامعہ یا ناظمِ تعلیمات کی اجازت کے بغیر کسی جگہ ٹیوشن ، مؤذنی یا امامت کا تعلق قائم کرنا منع ہے۔

تصویری موبائل، ریڈیو، ٹیپ ریکارڈ، اور ایسی دیگر تمام چیزیں ساتھ رکھنے کی ممانعت ہے، جو تحصیلِ علم میں مانع ہوں۔

دورانِ سال ایک مہینے میں ۵۰ گھنٹوں (پیریڈ) کی غیر حاضری پر اور سال میں ۱۰۰ گھنٹوں(پیریڈ) کی غیر حاضری پر اخراج کردیا جاتا ہے۔

قدیم و جدید طلبہ کیلئے داخلے کی متعینہ تاریخوں کے بعد آنے والے طالب علم کو داخلہ دیا جانا یقینی نہیں ہوگا۔

قدیم و جدید طلبہ کیلئے داخلے کی متعینہ تاریخوں کے بعد آنے والے طالب علم کو داخلہ دیا جانا یقینی نہیں ہوگا۔

کسی بھی طالب علم کو داخلہ نہ دینے کی وجوہ کا اظہار جامعہ دارالعلوم نصیریہ کے ذمہ نہیں ہے۔

چیٹ اوپن کریں
مدد چاہیئے ؟
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ

ہمارے ادارے سے متعلق کسی قسم کی معلومات کے لیے بزریعہ واٹس ایپ رابطہ کریں۔