جامعہ دارالعلوم نصیریہ غورغشتی
جامعہ دارالعلوم نصیریہ غورغشتی ایک تاریخی و علمی ادارہ ہے جس کی بنیاد شیخ الحدیث حضرت مولانا نصیرالدین غورغشتویؒ نے رکھی۔ یہ ادارہ اسلام کے علمی و دینی خدمات میں تقریباًایک صدی سے پیش پیش ہے، جہاں قرآن و حدیث کی تعلیمات کو عام کرنے کا عظیم الشان کارنامہ انجام دیا جاتا ہے۔ جامعہ کا مشن اسلامی علوم کی ترویج اور اسلامی معاشرت کے اصولوں پر مشتمل باعمل علماء کی تیاری ہے۔
شیخ الحدیث حضرت مولانا نصیرالدین غورغشتویؒ ایک بلند پایہ عالم، محدث اور معلم تھے۔ آپ کا تعلق افغان کے کاکڑ قبیلے سے تھا اور آپ نے اپنی ابتدائی تعلیم اپنے بڑے بھائی سے حاصل کی۔ اعلیٰ تعلیم کے لیے آپ نے مختلف علمی مراکز کا سفر کیا اور دورہ حدیث شیخ الحدیث حضرت مولانا قمر الدین صاحب چکڑالوی ؒ سے کیا۔
شیخ الحدیث حضرت مولانا نصیرالدین صاحبؒ نے غورغشتی ضلع اٹک میں اپنی آبائی مسجد “مسجد کھجور والی” میں تدریس کا آغاز کیا اور علاقے میں علوم ِحدیث کی خدمت شروع کی۔ آپ نے اپنے علم و فضل کے ذریعے ہزاروں طلباء کو علم حدیث سکھایا اور پشتو زبان میں حدیث کی تدریس کا آغاز کیا، جو کہ اس وقت ایک نئی اور انقلابی روایت تھی۔
جامعہ دارالعلوم نصیریہ غورغشتی کا قیام شیخ الحدیث حضرت مولانا نصیرالدینؒ صاحب غورغشتوی کی کوششوں کا نتیجہ ہے۔ جامعہ کا مقصد علوم اسلامیہ کی تعلیم و تدریس کو عام کرنا اور قال اللہ و قال الرسول ﷺ کی آواز کو بلند کرنا ہے۔ اس ادارے نے اپنے قیام سے اب تک ہزاروں علماء تیار کیے ہیں جو دین کی خدمت کر رہے ہیں۔
جامعہ دارالعلوم نصیریہ غورغشتی نے حدیث شریف اور اسلامی علوم کی تعلیم کو اپنے نصاب کا حصہ بنایا اور بے شمار طلباء کو ان علوم میں مہارت عطا کی۔ شیخ الحدیث حضرت مولانا نصیرالدینؒ صاحب نے 50 سال سے زائد عرصے تک بغیر کسی معاوضے کے حدیث شریف کی تدریس کی۔ آپ کے فیض سے تقریباً پانچ ہزار طلباء نے علم حدیث حاصل کیا، اور پشتو زبان میں حدیث شریف کی خدمت کا آغاز کیا۔ آج جامعہ کے فارغ التحصیل علماء دنیا بھر میں قرآن و سنت کی تعلیمات کو عام کر رہے ہیں۔
حضرت مولانا نصیرالدین صاحبؒ کے بعد آپ کے صاحبزادے حضرت مولانا محمد ابراہیم جی صاحبؒ کو جامعہ کا جانشین مقرر کیا گیا۔ حضرت محمد ابراہیم جی صاحبؒ نے اپنے والد محترم کی روایات کو برقرار رکھتے ہوئے جامعہ کی علمی خدمات کو مزید ترقی دی۔ آپ نے جامعہ کے نظام کو بہتر انداز میں چلایا۔
آپ نے طالب علمی کے زمانے میں ہی سلسلہ نقشبندیہ مجددیہ میں اپنے والد گرامی سے بیعت کی اور پندرہ سال تک روحانی تربیت حاصل کرنے کے بعد خلافت سے نوازے گئے۔ آپ کافی عرصہ تک جامعہ میں اہتمام کے فرائض سرانجام دیتے رہے اور آپ نے اس ذمہ داری کو بہترین طریقے سے نبھایا۔
جامعہ دارالعلوم نصیریہ غورغشتی میں قرآن، حدیث، فقہ، تفسیر، اور دیگر اسلامی علوم کی تعلیم دی جاتی ہے۔ ادارے کا خاص فوکس حدیث شریف کی تدریس پر ہے، جو پشتون علاقوں میں پہلی مرتبہ حضرت مولانا نصیرالدین صاحبؒ نے شروع کی تھی۔ اس کے علاوہ جامعہ میں دورہ حدیث، شعبہ حفظ قرآن، شعبہ متوسطہ اور درس نظامی جیسے مختلف شعبہ جات موجود ہیں۔
جامعہ دارالعلوم نصیریہ غورغشتی میں قرآن، حدیث، فقہ، تفسیر، اور دیگر اسلامی علوم کی تعلیم دی جاتی ہے۔ ادارے کا خاص فوکس حدیث شریف کی تدریس پر ہے، جو پشتون علاقوں میں پہلی مرتبہ حضرت مولانا نصیرالدین صاحبؒ نے شروع کی تھی۔ اس کے علاوہ جامعہ میں دورہ حدیث، شعبہ حفظ قرآن، شعبہ متوسطہ اور درس نظامی جیسے مختلف شعبہ جات موجود ہیں۔
اسلامی علوم کی اعلیٰ معیار کی تدریس
تقریباً 50 سال سے زیادہ حدیث شریف کی تدریس کا تاریخی ورثہ
ہزاروں طلباء کو علم حدیث سکھانے کی روایت
شیخ الحدیث حضرت مولانا نصیرالدینؒ اور ان کے جانشینوں کی بے لوث خدمات
اس ادارے کے تعلیمی شعبہ جات میں شامل ہیں؛
درس نظامی بنین
درس نظامی بنات
شعبہ متوسطہ بنین
شعبہ عصری علوم بنات
شعبہ ناظرہ و حفظ قرآن بنین
شعبہ ناظرہ و حفظ قرآن بنات
شعبہ دراسات دینیہ
دیگر شعبہ جات میں شامل ہیں؛
شعبہ دفتر تعلیمات
شعبہ دارالافتاء
شعبہ علمی کتب خانہ
شعبہ الدعواۃ التبلیغ
شعبہ نصیریہ میڈیا
شعبہ حسابات
شعبہ دارالتصنیف
مدرسۃ البنات
نصیریہ للبنات ایلیمنٹری سکول
ای نصیریہ
نصیریہ ویلفیئر ٹرسٹ
نصیریہ انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنیکل ایجوکیشن
جامعہ دارالعلوم نصیریہ غورغشتی کا مقصد اسلامی تعلیمات کی روشنی میں باعمل علماء تیار کرنا ہے جو معاشرتی اصلاح اور دین کی خدمت کے لیے ہر دم تیار ہوں۔ ادارہ ہر اس طالب علم کو خوش آمدید کہتا ہے جو دین اسلام کی تعلیمات کو سیکھنا اور آگے بڑھانا چاہتا ہے۔
جامعہ دارالعلوم نصیریہ غورغشتی ایک تاریخی و علمی مرکز ہے جو اسلام کی خدمات میں ایک روشن مقام رکھتا ہے۔ یہاں سے فارغ التحصیل طلباء و طالبات نے دنیا بھر میں دین کی خدمت کی اور اپنے علاقوں میں علم و ہدایت کی شمع روشن کی۔